islamurdu | Образование

Telegram-канал islamurdu - الاسلام

70

اردو زبان کا اسلامی چینل

Подписаться на канал

الاسلام

https://www.youtube.com/live/AMvz47jblLc

Читать полностью…

الاسلام

يا أهل بَيتِ رَسولِ اللَهِ حُبَّكُمُ
فَرضٌ مِنَ اللَهِ في القُرآنِ أَنزَلَهُ
كفاكم مِن عَظيمِ القدر أَنَّكُمُ
مَن لَم يُصَلِّ عَلَيكُم لا صَلاةَ لَهُ

اے اللہ کے رسول ﷺکے اہل بیت! تم سے محبت من جانب اللہ فرض ہے جسے اللہ نے قرآن میں نازل کیا ہے۔ تمہاری قدر و منزلت اور عظمت کے لیے یہی کافی ہے کہ جو نماز میں تم پر درود نہیں پڑھتا اس کی نماز نہیں۔

امام شافعی رحمہ اللہ تعالی

بحوالہ: خطبہ غدیر خم اور اہل بیت کے حقوق
شیخ ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ

Читать полностью…

الاسلام

🌙 "جس کا رمضان صحیح سلامت گزر گیا اس کا باقی سال بھی سلامتی کے ساتھ گزر جائے گا!"

📖 *|[ امام ابن القیم - (زاد المعاد : ٣٩٨/١) ]|*

Читать полностью…

الاسلام

🌌 *••• ليلة القدر میں اللہ سے عفو و درگزر کا سوال کرنے کی حکمت •••*

🍂 *حافظ ابن رجب رحمه الله فرماتے ہیں:*

"آخری عشرے میں تمام تر نیکیوں کو بخوبی بجا لانے کے ساتھ ليلة القدر میں خصوصی طور پر اللہ سے عفو و درگزر طلب کرنے کا اس لیے کہا گیا ہے کہ اعلی مرتبت لوگ نیکیاں کرنے کے بعد ان پر اترانے کی بجائے یہی سمجھتے ہیں کہ ہم تو اللہ کا کچھ بھی حق ادا نہیں کر سکے. چنانچہ وہ ایک گناہگار و پُر تقصیر شخص کی مانند اللہ سے درگزر کا سوال کرتے ہیں!"

🔮 - *|[ لطائف المعارف : (٢٠٦) ]|*

Читать полностью…

الاسلام

⚫ - *|[ تمہارے لیے موت بہتر ہے! ]|*

🎙 *حافظ ابنِ رجب رحمہ اللہ فرماتے ہیں:*

⛔ "اے حرام کاموں سے باز نہ آنے والے ؛ نہ حرمت والے مہینے میں نہ کسی اور مہینے میں! اے نیکیوں میں پیچھے سے پیچھے اور گناہوں میں مسلسل آگے نکلنے والے! اے وہ انسان کہ جس کی زندگی کا ہر دن پچھلے دن سے بدتر ہے !!

◼ *اس نیند سے کب جاگو گے ؟! ان گناہوں سے کب توبہ کرو گے ؟!*

⛔ اے وہ شخص کہ جسے بڑھاپے نے موت کی دہلیز پر لا کھڑا کیا ہے مگر وہ گناہوں پر قائم ہے ! کیا تجھے اسلام اور قرآن کی وعظ و نصیحت کے بعد بڑھاپا بھی کچھ سکھانے میں ناکام رہے گا ؟!

◼ *اس حال میں موت تمہارے لیے بہتر ہے! والسلام!"*

📕 - *|[ (لطائف المعارف : ٤٥٧) ]|*

Читать полностью…

الاسلام

⛔ - *رمضان المبارک کے گزرنے سے پہلے اپنا جائزہ لے لیں ...*

سیدنا ابو ہریرہ رضی الله عنه سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلى الله عليه وسلم نے فرمایا :

*”رَغِمَ أنفُ رجلٍ دخلَ علَيهِ رمضانُ ثمَّ انسلخَ قبلَ أن يُغفَرَ لَهُ.“*

"اس شخص کی ناک خاک آلود ہو جسے رمضان نصیب ہوا، پھر اس کی مغفرت کے بغیر ہی رخصت ہو گیا۔"

📕 - *|[ سنن الترمذي : ٣٥٤٥ ، صحيح ]|*

Читать полностью…

الاسلام

🌷 *••• افطاری میں جلدی کرنا ؛ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی عظیم سنت ! •••* 🌷

🍀 سيدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

*"لَا يَزَالُ النَّاسُ بِخَيْرٍ مَا عَجَّلُوا الْفِطْرَ."*

لوگ خیر پر رہیں گے جب تک وہ افطاری میں جلدی کرتے رہیں گے.

📝 *|[ صحيح البخاري : ١۹٥٧ ]|*

🍀 سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

*"لا يَزَالُ الدِّينُ ظَاهِرًا مَا عَجَّلُوا النَّاسُ الإِفْطَارَ، فَإِنَّ الْيَهُودَ وَالنَّصَارَى يُؤَخِّرُونَ."*

یہ دین تب تک قوت میں رہے گا جب تک لوگ افطاری میں جلدی کرتے رہیں گے، کیونکہ یہود و نصاری افطاری تاخیر سے کرتے ہیں.

📝 *|[ سنن أبي داؤد : ۲٣٥٣ ، حسنه الألباني ]|*

🖍 *حافظ ابن الملقن رحمه الله فرماتے ہیں :*

"یعنی لوگ اس سنت پر عمل کریں گے تو خیر پر بھی رہیں گے اور دینِ اسلام بھی قوت میں رہے گا. کیونکہ ہر قسم کی قوت اور خیر سنت کی پیروی کرنے میں ہے اور ہر قسم کا شر سنت کی مخالفت میں ہے. جب کبھی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کسی معاملے میں نقصان کا سامنا کرتے تو فورا دیکھتے کہ ان سے کوئی سنت تو نہیں رہ گئی. اور جب انہیں سنت کا پتہ چل جاتا تو سمجھ جاتے کہ یہ نقصان اسی سنت کے چھوڑنے کی وجہ سے تھا. لہذا امت کے مسائل تب تک بخوبی انجام پاتے رہیں گے جب تک وہ افطاری میں جلدی کی سنت پر عمل پیرا رہیں گے. اور جب وہ ان سنتوں کو چھوڑ دیں گے تو یہ ان کے فساد میں پڑنے کی علامت ہو گی!"

📝 *|[ الإعلام بفوائد عمدة الأحكام : ٣١٠/٥ ]|*

Читать полностью…

الاسلام

📌 *"روزے دار کے منہ کی بدبو اللہ کے ہاں شہید کے خون کی مہک سے زیادہ پاکیزہ ہے!"*

⭕ سيدنا ابو ہريرة رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

*"وَالَّذِي نَفْسِي بيَدِهِ لَخُلُوفُ فَمِ الصَّائِمِ أطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ تَعَالَى مِن رِيحِ المِسْكِ ..."*

"اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، (معدہ خالی ہونے کی وجہ سے) روزے دار کے منہ سے آنے والی بدبو اللہ کے ہاں کستوری کی مہک سے بھی زیادہ پاکیزہ ہے!"

📕 - *|[ صحيح البخاري : ١٨٩٤ ]|*

⭕ *حافظ ابنِ حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں:*

"اس حدیث سے یہ پتہ چلتا ہے کہ روزے دار کے منہ کی بدبو اللہ کے ہاں شہید کے خون سے بھی بڑھ کر ہے. کیونکہ شہید کے خون کی مہک کو کستوری کی خوشبو جیسا کہا گیا ہے جبکہ روزے دار کے منہ کی بدبو کو کستوری کی خوشبو سے بھی زیادہ پاکیزہ کہا گیا ہے!"

📕 - *|[ فتح الباري : ١٢٨/٤ ]|*

Читать полностью…

الاسلام

🍂 *••• مومن کیلیے رمضان میں یہ تمام خصلتیں جمع کر دی گئی ہیں •••*

🚪 سیدنا علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : "جنت میں ایسے کمرے ہیں جن کا بیرونی حصہ اندر سے اور اندرونی حصہ باہر سے نظر آئے گا ...

👈 اس پر ایک اعرابی کھڑا ہوا اور کہنے لگا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! وہ کمرے کن لوگوں کیلیے ہیں ؟! فرمایا :

🔅 *هي لمن : أطاب الكلام، وأطعم الطعام، وأدام الصيام، وصلى لله بالليل والناس نيام !"*

یہ کمرے ان کیلیے ہیں جو اچھی بات کرتے ہیں، کھانا کھلاتے ہیں، پابندی سے روزے رکھتے ہیں، اور رات کو نماز پڑھتے ہیں جس وقت لوگ سوئے ہوئے ہوتے ہیں."

📜 *[ سنن الترمذي : ١٩٨٤ ، حسنه الألباني ]*

👈 *حافظ ابنِ رجب رحمہ اللہ فرماتے ہیں :*

"اور ایک مومن کیلیے یہ تمام خصلتیں رمضان میں جمع کر دی گئی ہیں. پس وہ روزے بھی رکھتا ہے، قیام بھی کرتا ہے، صدقہ و خیرات بھی کرتا ہے اور بات بھی اچھی ہی کرتا ہے کیونکہ روزہ اسے فضول گوئی اور جھگڑے سے باز رکھتا ہے."

📜 *|[ لطائف المعارف : ١٦٧/١ ]|*

Читать полностью…

الاسلام

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : "اس دنیا کی وہ تمام چیزیں جن پر سورج طلوع ہوتا ہے، ان سب چیزوں کے مقابلہ میں مجھے یہ زیادہ محبوب ہے کہ میں ایک دفعہ "سبحان الله والحمد لله ولا اله الا الله والله اكبر کہوں۔"

(صحیح مسلم : 2695)

جس نے دل کے شعور اور یقین کے ساتھ یہ کلمات کہے، اس نے اللہ کی ساری ثناء اور صفات بیان کر دیں، اس لیے یہ چار کلمات، اپنی قدر و قیمت اور عظمت و برکت کے لحاظ سے بلاشبہ اس ساری کائنات سے فائق و برتر ہیں جس پر سورج کی روشنی پڑتی ہے، لیکن یہ خیال رہے، ان کلمات کے فضائل انہیں لوگوں کو حاصل ہوں گے جو اللہ کے احکام کے پابند ہیں اور اس کی منہیات سے اجتناب کرتے ہیں ..

(فضيلۃ الشيخ عبد العزيز علوی)

Читать полностью…

الاسلام

🌺 *عمرہ کا ثواب حج کے برابر!*
🔹 *سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ماہِ رمضان میں عمرہ کرنا حج کے برابر ہے۔*🔹
📗«مسند احمد -4095»

Читать полностью…

الاسلام

🎋 - *|[ صدقہ کرنے کی فضیلت ]|*

❐ سیدنا عقبة بن عامر رضي الله عنه کہتے ہیں ﮐﮧ رسول الله ﷺ نے فرمایا :

*”كُلُّ امرِئٍ في ظِلِّ صَدَقَتِه حتى يُفْصَلَ بينَ الناسِ.“*

"ہر شخص (قیامت کے دن) اپنے صدقے کے سائے میں ہو گا، یہاں تک کے لوگوں کے درمیان فیصلہ کر دیا جائے گا۔"

📗 - *|[ مسند احمد : ١٧٣٣٣، صحیح ]|*

❐ امام ابن القيم رحمه الله فرماتے ہیں :

*”لو علم المتصدق أن صدقته تقع في يد الله قبل يد الفقير لكانت لذة المعطي أكثر من لذة الآخذ.“*

"اگر صدقہ کرنے والا یہ جان لے کہ اس کا صدقہ فقیر سے پہلے الله تعالی کے ہاتھ میں پہنچتا ہے تو یقیناً دینے والے کو لینے والے سے زیادہ لذت ملے۔"

📗 - *|[ مدارج السالكين : ٢٦/١ ]|*

Читать полностью…

الاسلام

ہے۔‘‘ (فتاوى الدروس ; هل يَجْرِي للحائض أجر الصلاة فترة عادتها؟)
اسی طرح شیخ رحمہ اللہ سے پوچھا گیا :
کیا رمضان میں شرعی عذر کی وجہ سے روزہ چھوڑنے والا مثلا جیسے بوڑھا شخص وہ فدیہ دے گا تو کیا اسے روزہ دار جیسا اجر ملے گا؟
تو شیخ رحمہ اللہ نے جواب دیا :
’’جی اس کے لیے اس ثواب کی امید ہے کیونکہ وہ شرعی طور پر معذور ہے اور معذور روزہ دار کے حکم میں ہوتا ہے ... تو بہت بوڑھا شخص جو روزہ نہیں رکھ سکتا وہ معذور ہونے کی وجہ روزہ داروں کے حکم میں ہے کیونکہ اگر عاجز نہ ہوتا تو روزہ رکھتا۔‘‘ (فتاوی نور علی الدرب : ١٠٤/ ١٦)
شیخ محمد آدم اثیوبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
’’حائضہ اس مسئلے میں اس مریض کی طرح ہی ہے کہ جسے اس کا مرض ان اعمال کی ادائیگی سے روک دیتا ہے جو وہ حالت صحت میں کیا کرتا تھا، کیوں کہ عورت کی نیت یہ ہوتی ہے کہ اگر حیض نہ ہوتا تو وہ نماز ادا کرتی جو کہ ایک شرعی عذر ہے، اور مسافر کا معاملہ تو شاید اس سے بھی واضح ہے کہ وہ کسی بھی وقت سفر ختم کر کے عبادات شروع کر سکتا ہے اس کے باوجود شریعت نے اس کے عذر کو تسلیم کیا ہے اور اسے حضر میں کیے جانے والے اعمال کا ثواب دیا یے تو حائضہ کے لیے تو ممکن ہی نہیں کہ وہ اپنے ایام کو خود ختم کر سکے تو زیادہ اولی ہے کہ شریعت اسے ان اعمال کا ثواب دے جو شرعی عذر نہ ہوتا تو وہ ضرور کرتی۔‘‘ (البحر المحيط : ٢/ ٥٥٦)
اسی تفصیل کے مطابق اگر عورت عام دنوں میں رمضان کے روزے رکھے اور ان ایام میں رہ جانے والے روزوں کی بعد میں قضائی دے دے تو اس کے لیے اجر کامل کی امید ہے ۔ إن شاء اللہ ۔ اس مسئلے سے یہ بھی معلوم ہوا کہ عورت پر اللہ تعالی کی کس قدر رحمت و فضل ہے کہ مشکل ایام میں رخصت دے کر بنا کسی جسمانی عمل کے محض نیت کی بنیاد پر اسے اجر کا بھی مستحق بنا دیا ۔ وكان فضل الله عليهن عظيما.

...(حافظ محمد طاھر)
____

Читать полностью…

الاسلام

🌙 - *اس ماہِ مُقدس رمضان المبارك کو آخری سمجھ کر عبادت کیجیے ...*

♦️ ہمارے کتنے ہی پیارے ایسے تھے جو پچھلے سال ہمارے ساتھ روزے رکھتے، قیام کرتے اور وعظ و نصیحت سنتے، مگر اس سال وہ ہمارے درمیان موجود نہیں، اگر وہ اس دنیا میں باقی نہیں رہے تو یاد رکھ لیجیے! ہم نے بھی سدا اس دنیا میں نہیں رہنا، اس لیے کوشش کیجیے کہ اس رمضان کو زندگی کا آخری رمضان سمجھ کر عبادت کیجیے، اس سے عبادت و ریاضت کی لذت مزید بڑھ جائے گی، جیسا کہ رسول الله صلى الله عليه وسلم نے نماز کی بابت فرمایا :

*❍ ’’إذا قُمْتَ في صلاتِكَ، فصَلِّ صلاةَ مُودِّعٍ.‘‘*
"جب تو نماز کے لیے کھڑا ہو تو اسے آخری سمجھ کر پڑھ۔" (سنن ابن ماجه: ٤١٧١، مسند احمد : ٢٣٤٩٨ و حسَّنه الألباني رحمه الله)

♦️ نماز ہر دن میں پانچ مرتبہ ہوتی ہے جبکہ رمضان سال کے بعد ایک مرتبہ آتا ہے، لہٰذا اسے بالاولی آخری سمجھ کر گزارنا چاہیے۔

📜 - *(ابو عبد الله زبير بن خالد مَرجالوى حفظه الله تعالىٰ || رمضان المبارك سے فائدہ اٹھانے کے چالیس طریقے : صـ٤٨)*

Читать полностью…

الاسلام

🔷️ سنت رسول سے انحراف کے مختلف طریقے

فاروق عبد اللہ نراین پوری

اکثر وبیشتر گمراہ فرقوں میں ایک چیز مشترک پائی جاتی ہے، وہ ہے سنت رسول سے انحراف۔ کسی نے سنت رسول کی حجیت کا ہی سرے سے انکار کر دیا، اور صرف قرآن پر بس کرنے و اسے شریعت کے لئے کافی قرار دینے کا خوش نما نعرہ بلند کیا۔ بر صغیر کے اہل الذکر والقرآن گروپ، امت مسلمہ گروپ، تحریک تعمیر انسانیت، اور طلوع اسلام گروپ کا یہ واضح طریقہ ہے۔

کسی نے خبر واحد اور متواتر کے درمیان فرق کیا، اور عقائد واحکام کے باب میں صرف متواتر کو حجت قرار دیا۔
خبر واحد کا انکار ایک طرح سے سنت رسول کا مطلقا انکار ہی ہے، کیونکہ اکثر احادیث کا شمار آحاد میں ہوتا ہے متواتر میں نہیں۔

انکار سنت کا ایک طریقہ بعض نے یہ نکالا کہ محدثین کے منہج سے انحراف کرتے ہوئے عقل اور ذوق کو احادیث کی صحت وضعف کا معیار قرار دیا، اور جو احادیث ان کے ذوق کے بر خلاف معلوم ہوئیں انھیں غیر معتبر قرار دے دیا چاہے وہ صحیحین میں ہی کیوں نہ ہوں۔ مولانا ابو الاعلی مودودی نے اسی راستے سے ابراہیم علیہ السلام کی کذبات ثلاثہ والی حدیث، سلیمان علیہ السلام کی ایک ہی رات نوے بیویوں سے مجامعت والی حدیث، اور دجال کے مقید ہونے کے متعلق خبر دینے والی حدیث جو حدیث جساسہ کے نام سے مشہور ہے کا انکار کیا حالانکہ یہ احادیث صحیح بخاری وصحیح مسلم میں صحیح سند سے مروی ہیں۔

بعض نے محدثین کے اصول کے مطابق حدیث صحیح ہونے کے باوجود اسے صرف اس لئے قابل حجت نہیں مانا کیونکہ اس سے ان کے تقلیدی مذہب پر ضرب پڑ رہا تھا۔ اس لئے اس کی ایسی ایسی تاویلیں کیں کہ الامان والحفیظ، یہاں تک کہ مذہب کی تقلید میں گرفتار ہوکر بعض صحابہ کرام پر عدم فقاہت کا الزام لگایا، اور حدیث رسول کو موہوم قیاس کی بھینٹ چڑھا دیا۔ حدیث مصراۃ کے ساتھ متکلمین معتزلہ اور احناف نے یہی رویہ اپنایا۔

بعض نے ایک دوسرا ہی طریقہ نکالا، وہ ہے ضعیف اور موضوع روایات کو قبولیت کا درجہ دے کر ان سے شرعی مسائل کا استنباط۔ اس سے بدعت وخرافات کا دروازہ ایسا کھلا جسے بیان کرنا مشکل ہے۔ آپ دیکھیں گے کہ اکثر وبیشتر بدعات کے پیچھے کوئی نہ کوئی ضعیف یا موضوع روایت ہوتی ہے۔ یہی احادیث صوفیوں اور قبر پرستوں کی اصل پونجی ہوا کرتی ہیں۔ اور انھیں کے سہارے ان کی دکانیں سجتی ہیں۔

سنت سے انحراف در اصل دین سے انحراف ہے، اسی لئے سلف صالحین کہا کرتے تھے: السُّنَّةُ سَفِينَةُ نُوحٍ مَنْ رَكِبَهَا نَجَا وَمَنْ تَخَلَّفَ عَنْهَا غَرِقَ.
سنت نوح علیہ السلام کی کشتی ہے، جو اس میں سوار ہوا نجات پاگیا، اور جو پیچھے رہا وہ غرق آب ہو گیا۔
#اصلاحی_تحریریں

Читать полностью…

الاسلام

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

عورت کیا ہے ، کیا نہیں ہے :
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
🖋️: مسز انصاری

اگر ایک حکمران کو اس بات کا اندازہ ہوجائے کہ مرد و عورت کے اختلاط سے اس کی سلطنت میں کتنی خرابیاں پیدا ہوسکتی ہیں ، اس اختلاط سے اس کی سلطنت کی تعمیر میں حصہ لینے والے جوان مٹی کا ڈھیر بن سکتے ہیں، گھروں کے قوام ذہنی انتشار کا شکار ہوکر ملکی معیشت میں اپنا کردار ادا کرنے سے معذور ہوسکتے ہیں تو واللہ حکمران ملکی قوانین کو مرتب کرتے ہوئے سب سے پہلے مردو زن کے بیچ میں لمبی لمبی فصیلیں کھڑی کردے گا ۔۔۔۔
اور اگر ایک مرد کو اس بات کا اندازہ ہوجائے کہ مرد و زن کے اختلاط سے اس کے گھر میں کتنی خرابی پیدا ہوسکتی ہے جو نسلوں تک کو تباہ و برباد کرنے کی طاقت رکھتی ہے ، اس کے بچے صدقہ جاریہ کے بجائے گناہ جاریہ بن کر ہر لمحہ اس کی قبر کو آگ سے بھرتے رہیں گے اور یہ گناہ جاریہ نسلوں میں سفر کرے گا، تو واللہ وہ اپنی گھر کی عورتوں کو جاہل رکھنے میں مکمل عافیت محسوس کرے گا لیکن انہیں دورِ جدید کی ترقیوں سے شیطان کا آلہ کار نہیں بننے دے گا ۔
ہر عورت اپنے نفس پر گرفت رکھنے کے لیے اتنی طاقت نہیں رکھتی کہ شیطان کے ہتھکنڈوں سے بچ جائے ۔ شیطان اسی جگہ نقب لگاتا ہے جو کسی ملک یا کسی گھر کی خوشحالی کے لیے شہ رگ کی حیثیت رکھتا ہو، عورت گھر آباد بھی کرسکتی ہے اور برباد بھی، فطری طور پر بھی عورت کمزور ہوتی ہے اور ایمان کے لحاظ سے بھی کمزور ہوتی ہے، ہم نے قرآن حافظ عورتوں کو اپنے حجاب نظرِ آتش کرتے دیکھا ہے، ہم نے وہ عورتیں بھی دیکھی ہیں جنہوں نے قرآن و سنت کی حلاوت چکھنے کے باوجود شیطان کی پیروی اختیار کی، وہ عورتیں بھی ہیں جو دعوتِ دین کی آڑ میں شیطان کی کامیابیوں کا سبب بنیں، ایسی بھی عورتیں ہیں جنہوں نے جہنم کی گرمی کو محسوس کرنے کے باوجود بھی دنیا کے عارضی دھوکہ میں آکر اپنے ایمانوں کی قیمتی متاع شہوتوں کی راہوں میں گُم کردیں، وہ عورتیں بھی ہیں جو رات کو اپنے شوہروں کی شفیق اور امان والی آغوشوں میں سوتی ہیں اور دن کی روشنی میں جب ان کے مرد اپنی عزتوں کو بھروسہ اور اعتماد کے ساتھ تنہا چھوڑ کر کسبِ معاش کے نکلتے ہیں تو یہی عورتیں غیر کی آغوشوں میں چلی جاتی ہیں، والدین کی سرپرستی میں پنپنے والی وہ عورتیں بھی ہم نے دیکھی ہیں جن کے لیے جسم کی راحت تقویٰ و پرہیزگاری پر غالب آجاتی ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ ساری عورتیں ہر دور میں دیکھی گئی ہیں مگر جتنی کثرت آج کے دور میں ہے وہ ماضی میں کبھی نہیں رہی، اور اس کا سبب سوشل میڈیا ہے ۔۔۔۔۔
سوشل میڈیا تلبیس ابلیس کا گھات ہے جہاں سے وہ مسلمان عورتوں کو جہنم کے سرٹیفیکیٹ جاری کرتا ہے ۔ پس اپنی عورتوں کی سوشل میڈیا پر سرگرمیوں سے باخبر رہیے، انہیں گھر کی چاردیواری میں محفوظ نہیں سمجھیے کیونکہ شیطان موبائل کی صورت میں آپ کی عورتوں کا لُٹیرا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Читать полностью…

الاسلام

👈 *دعا عبادت ہے، فن آرائی کا میدان نہیں!*

🔹 سیدنا عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :
*"إنَّهُ سَيَكُونُ فِي هَذِهِ الأُمَّةِ قَوْمٌ يَعْتَدُونَ فِي الطَّهُورِ والدُّعاءِ."*
”میری امت میں کچھ لوگ آئیں گے جو طہارت اور دعا میں حد سے تجاوز کرنے لگیں گے۔“
📚 - (سنن أبي داود : ٩٦ ،صحيح)

دعا میں حد سے تجاوز کی بہت سی صورتیں ہیں جن میں سے ایک یہ ہے کہ ردیف اور قافیے ملا کر خود ساختہ لمبی لمبی دعائیں کی جائیں اور ان دعاؤں میں خشوع و تضرع کی بجائے طرب و سماع، فن آرائی، رونے رلانے اور مزے لینے کا پہلو ہو۔ یہ نبی کریم ﷺ اور سلف صالحین کا طریقہ نہیں ہے۔

🔹 علامہ ابن الھمام الحنفی رحمہ اللہ (٨٦١ھ) فرماتے ہیں :
”اس دور میں لوگوں کے مابین جو دعاؤں میں بے جا توسع، چیخ و پکار میں مبالغہ اور مختلف آوازوں کے ذریعے نغمہ آرائی کا رواج چل پڑا ہے، جس کا مقصد بندگی بجا لانے کی بجائے اپنے فن کا اظہار کرنا ہے، تو یہ دعا کی قبولیت کا نہیں، بلکہ رد کیے جانے کا متقاضی ہے۔“
📚 - (فيض القدير للمناوي : ٢٢٨/١)

🔹 علامہ ابن المنیر السکندری رحمہ اللہ (٦٨٣ھ) فرماتے ہیں :
”اور آپ اس دور میں اکثر لوگوں کو دیکھتے ہیں جو دعا میں جان بوجھ کر آواز بلند کرتے ہیں بالخصوص مساجد میں، حتی کہ ہڑبونگ مچ جاتا ہے، اور کان پڑی آواز تک سنائی نہیں دیتی۔ حالانکہ انہیں علم نہیں کہ یہ دو بدعتوں کو جمع کر رہے ہوتے ہیں: دعا میں آواز بلند کرنا اور یہ کام مسجد میں کرنا۔“
📚 - (روح المعاني للآلوسي : ٣٧٩/٤)
#رمضان #دعا

Читать полностью…

الاسلام

⛔ *••• روزے تو پورے رکھتے ہیں مگر نماز کی پابندی نہیں کرتے! •••*

🖍 *شیخ ابنِ عثیمین رحمہ اللہ فرماتے ہیں:*

"فی زمانہ حیرت انگیز امر یہ ہے کہ لوگ روزوں کی پابندی تو کرتے ہیں اور ان کی تعظیم بھی دلوں میں ہے لیکن نماز کی کوئی پابندی نہیں اور نہ ہی نماز کی عظمت کا کوئی احساس ہے. چنانچہ آپ دیکھیں گے کہ بہت سے لوگ فرضی روزے تو پورے رکھتے ہیں مگر فرض نماز صرف رمضان کے رمضان ہی ادا کرتے ہیں. اور یقینا یہ طرزِ عمل انتہائی غلط ہے!"

📕 - *|[ تفسير سورة ص : ٣١٩ ]|*

Читать полностью…

الاسلام

🎁 * قريبى فقراء و مساكين رشتہ داروں كو فطرانہ دينے كا حكم *

فقيه الأمة شيخ محمد بن صالح العثيمين رحمه الله سے سوال کیا گیا:

*"قريبى فقراء و مساكين رشتہ داروں كو فطرانہ دينے کا کیا حکم ہے ؟؟؟"*

👈 تو آپ رحمه الله نے فرمایا:

*ʺيجوز أن تدفع زكاة الفطر، وزكاة المال إلى الأقارب الفقراء، بل إن دفعها إلى الأقارب أولى من دفعها إلى الأباعد؛ لأن دفعها إلى الأقارب صدقة وصلة.ʺ*

"فطرانہ اور مال كى زكاۃ اپنے قريبى فقراء رشتہ داروں كو دينا جائز ہے بلكہ كسى اور شخص کو دینے كى بجائے انہیں قريبى رشتہ داروں كو دينا زيادہ بہتر اور اولىٰ ہے، كيونكہ ان كو دينے میں صلہ رحمى اور صدقہ دونوں شامل ہیں۔"

📚 *|[ مجموع فتاوىٰ ورسائل العثيمين: ٤١٤/١٨، ٤١٣ ۔ السؤال رقم: ٣٠١ ]|*

Читать полностью…

الاسلام

🌑 *••• کہیں ہماری راتیں ہمارے صیام و قیام کی برکات کو ضائع تو نہیں کر رہیں ؟! •••*

⛔ "رمضان کی راتوں کو جاگنا چاہیے مگر اس طرح نہیں جس طرح ہم مسلمانوں کا طرزِ عمل ہے ؛ بے حیائی سے بھرپور رَت جگے، فحش لہو و لعب اور تباہ کن شہوات میں گزرتی راتیں !!

اس طرح کا جاگنا درحقیقت روزے کی حکمت کو مار دینا، روزے کی خیر و برکت کو ختم کر دینا اور روزے کے فوائد و روحانیت کو مٹا دینا ہے!"

📓 - *|[ شيخ محمد البشير الإبراهيمي رحمه الله || آثاره : ۲۹٣/۲ ]|*

Читать полностью…

الاسلام

🌼 *روزہ دار بھول کر کھا پی لے تو!*
🔹 *آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب کوئی بھول گیا اور کچھ کھا پی لیا تو اسے چاہئے کہ اپنا روزہ پورا کرے۔ کیونکہ اس کو اللہ نے کھلایا اور پلایا۔*🔹
📗«صحیح بخاری-1933»

Читать полностью…

الاسلام

لا بأس عليها أن تقرأ الصحف الدينية، والكتب الإسلامية، كمثل كتب الحديث، كتب الفقه، كتب التفسير.
’’حائضہ کے لیے دینی اخبار، اسلامی کتب جیسے کتب حدیث، کتب فقہ اور کتب تفسیر پڑھنے میں کوئی حرج نہیں۔‘‘ (فتاوی نور علی الدرب ،حكم قراءة الحائض الكتب الدينية)

*⇚ تلاوت قرآن سننا :*
جس طرح قرآن مجید کی تلاوت عبادت ہے اسی طرح تلاوت سننا بھی عبادت، باعثِ ثواب اور ایمان میں زیادتی کا سبب ہے تو ان ایام میں عورت جس قدر ہو سکے تلاوت سن لے، موجودہ دور میں موبائل پر با آسانی سننے کی سہولت میسر ہوتی ہے ۔
اس میں کوئی حرج نہیں جیسا کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں :
«كَانَ يَتَّكِئُ فِي حَجْرِي وَأَنَا حَائِضٌ، ثُمَّ يَقْرَأُ القُرْآنَ».
’’نبی کریم ﷺ میری گود میں سر رکھ کر قرآن مجید پڑھتے، حالانکہ میں اس وقت حیض والی ہوتی تھی۔‘‘ (صحیح بخاری : ٢٩٧، صحیح مسلم : ٣٠١)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اس حالت میں قرآن مجید سننے میں کوئی حرج نہیں اسی لیے آپ ﷺ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی گود میں سر مبارک رکھ کر تلاوت کر لیا کرتے تھے۔
⇚شیخ محمد بن صالح العثيمين رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
يجوز للمرأة أن تستمع إلى قراءة القرآن وهي حائض.
’’عورت کے لیے حالتِ حیض میں تلاوتِ قرآن سننا جائز ہے۔‘‘ (فتاوى نور على الدرب للعثيمين، حكم سماع المرأة للقرآن وهي حائض)
⇚شیخ ابن باز رحمہ اللہ سے اس متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے فرمایا :
نعم، لها أن تستمع وهي حائض أو نفساء.
’’جی، عورت کے لیے حیض یا نفاس کی حالت میں تلاوت قرآن سننا جائز ہے۔‘‘ (فتاوى نور على الدرب لابن باز، استماع الحائض القرآن)
اسی طرح ایک سوال کے جواب میں فرماتے ہیں :
’’حیض و نفاس والی عورتوں کے لیے اللہ کا ذکر، اس کی تسبیح و تحمید اور تہلیل و تکبیر اور علمی درس میں شریک ہونا، قران مجید کی تلاوت کرنے والے سے تلاوت سننا اور ہر خیر کے معاملے میں شریک ہونا مشروع و جائز ہے، لیکن وہ صرف نماز و روزے کی ادائیگی اس وقت تک نہیں کرے گی جب تک پاک نہ ہو جائے، اسی طرح مصحف سے قرآن مجید نہ پڑھے البتہ صحیح ترین قول کے مطابق جو قرآن یاد ہو اسے زبانی پڑھ سکتی ہے، بالخصوص اگر اس کی ضرورت ہو۔‘‘ (نور على الدرب، ما يحل للحائض وما يحرم)


...(حافظ محمد طاھر)
_____
انتہی.

Читать полностью…

الاسلام

🌺 *سحری میں برکت !*
🔹 *رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، سحری کھاؤ کہ سحری میں برکت ہوتی ہے۔*🔹
📗«صحیح بخاری-1923»

Читать полностью…

الاسلام

✍ *•• روزے کا حقیقی مفہوم ••*

🖊 امام ﺍﺑﻦ القیم ﺭحمه ﺍﻟﻠﻪ فرماتے ہیں:

⬅️ " *اصل روزے دار وہ ہے:*
- جس کے اعضاء کا گناہوں سے روزہ ہو،
- جس کی زبان کا جھوٹ اور بے حیائی کی باتوں سے روزہ ہو،
- جس کے پیٹ کا کھانے اور پینے سے روزہ ہو،
- جس کی شرمگاہ کا ازدواجی تعلق سے روزہ ہو،

⬅️ پس اگر وہ کوئی بات کرے تو ایسی بات نہیں کرتا جو روزے کو نقصان پہنچائے،
اور اگر وہ کوئی کام کرے تو ایسا کام نہیں کرتا جو روزے کو خراب کر دے،

⬅ *سو اس کی ہر بات فائدہ مند اور نیکی پر مبنی ہوتی ہے، اور اسی طرح اسکے اعمال بھی ؛ گویا روزے دار کستوری کی خوشبو کی مانند ہوتا ہے جسے ہر پاس بیٹھنے والا سونگھتا ہے (یعنی مستفید ہوتا ہے)،*

⬅ اسی طرح روزے دار کے ساتھ بیٹھنے والا بھی اس کی مجلس سے فائدہ اٹھاتا ہے اور جھوٹ، ظلم اور فجور سے بچا رہتا ہے،

👈 *یہ ہے وہ روزہ جو مشروع ہے؛ صرف کھانے پینے سے رک جانا کافی نہیں !!*

⬅️ سو اصل روزہ وہ ہے جس میں اعضاء کا گناہوں اور پیٹ کا کھانے پینے سے. اور جیسے کهانا پینا روزے کو توڑ دیتا ہے؛ اسی طرح گناہ بھی روزے کے ثواب کو ختم کر دیتے ہیں، اس کا اجر ضائع کر دیتے ہیں، اور روزے دار (گناہوں کی بدولت) ایسے ہو جاتا ہے گویا اس نے روزہ رکھا ہی نہیں!"

📒 - *|[ ﺍﻟﻮﺍﺑﻞ ﺍﻟﺼﻴِّﺐ : (٣١/٣٢) ]|*

•┈┈•◈◉❒ 🌼 ❒◉◈•┈┈•

Читать полностью…

الاسلام

*مسکینوں کے لیے کوشش کرنے کی فضیلت*👆🏻

Читать полностью…

الاسلام

✅ - ”روزہ دار بھوک پیاس برداشت کر کے مساکین سے ہمدردی کرنا اور ان کے دردوں کا احساس کرنا سیکھتا ہے۔“

📚 *(الملخص الفقهي للشيخ الفوزان : ٣٧٤/١)*

Читать полностью…

الاسلام

🍁 *••• اس نے اس دوران رمضان المبارک کا مہینہ پایا اور روزے بھی رکھے، نمازیں بھی پڑھیں، اور پورے سال میں اتنے زیادہ سجدے بھی کیے !! •••*

👈 سیدنا طلحہ بن عبید الله رضي الله عنه بیان فرماتے ہیں کہ دو شخص رسول اکرم صلی الله علیه وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور اکٹھے اسلام قبول کیا. ان میں سے ایک دوسرے کی نسبت بہت بڑھ چڑھ کر عبادات کرنے والا تھا. سو یہ زیادہ عبادت کرنے والا ایک غزوے میں شریک ہوا اور شہید ہو گیا. جبکہ دوسرے شخص کی اس سے ایک سال بعد (طبعی) وفات ہوئی.

👈 طلحہ رضي الله عنه کہتے ہیں کہ میں نے خواب میں دیکھا میں جنت کے دروازے پر کھڑا ہوں اور وہ دونوں میرے دائیں بائیں موجود ہیں. اسی دوران جنت سے ایک شخص نکلا اور بعد میں وفات پانے والے کو جنت میں داخل ہونے کی اجازت دی، پھر کچھ دیر بعد نکلا اور شہید ہونے والے کو بھی داخل ہونے کی اجازت دے دی. اس کے بعد وہ میری طرف آیا اور مجھ سے کہا کہ تم واپس چلے جاؤ، تمہارا ابھی وقت نہیں آیا.

👈 سیدنا طلحہ رضي الله عنه نے صبح لوگوں کے سامنے یہ خواب بیان کیا تو لوگوں کو بہت تعجب ہوا (کہ زیادہ محنت کرنے والا اور شہید اپنے ساتھی کے بعد جنت میں کیوں گیا ؟!)

👈 لوگوں نے نبی صلی الله علیه وسلم کے سامنے یہ خواب بیان کیا تو نبی کریم صلی الله علیه وسلم نے فرمایا: "کس بات پر حیران ہوتے ہو؟" لوگوں نے کہا: "الله کے رسول! یہ اپنے ساتھی سے زیادہ عبادت گزار تھا اور شہید بھی ہوا مگر اس کا ساتھی اس سے پہلے جنت میں چلا گیا !!" نبی صلی الله علیه وسلم نے فرمایا: "کیا وہ دوسرا شخص اس کی شہادت کے بعد ایک سال تک زندہ نہیں رہا؟" لوگوں نے عرض کیا جی ہاں! آپ نے فرمایا: "اس نے اس دوران رمضان المبارک کا مہینہ پایا اور روزے بھی رکھے، نمازیں بھی پڑھیں، اور پورے سال میں اتنے زیادہ سجدے بھی کیے!" صحابہ کرام نے عرض کیا جی ہاں!

👈 آپ صلی الله علیه وسلم نے فرمایا: *"تو جنت میں ان دونوں کے درمیان اتنا فاصلہ ہو گیا جتنا زمین اور آسمان کے درمیان ہے. (یعنی بعد میں فوت ہونے والے کے درجات اس قدر بلند ہو گئے!)*

📙 - *|[ سنن ابن ماجه : ٣٩٢٥، صححه الألباني في صحيح ابن ماجه (٣١٨٥) ؛ مسند أحمد : ٨٣٨٠ ، قال أحمد شاكر : إسناده صحيح ]|*

Читать полностью…

الاسلام

🌺 *روزہ داروں کیلئے خصوصی اہتمام !*
🔹 *رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جنت کا ایک دروازہ ہے جسے ریان کہتے ہیں قیامت کے دن اس دروازہ سے صرف روزہ دار ہی جنت میں داخل ہوں گے، ان کے سوا اور کوئی اس میں سے نہیں داخل ہو گا، پکارا جائے گا کہ روزہ دار کہاں ہے؟ وہ کھڑے ہو جائیں گے ان کے سوا اس سے اور کوئی نہیں اندر جانے پائے گا اور جب یہ لوگ اندر چلے جائیں گے تو یہ دروازہ بند کر دیا جائے گا پھر اس سے کوئی اندر نہ جا سکے گا۔*🔹
📗«صحیح بخاری-1896»

Читать полностью…

الاسلام

🔘 - *کتنے ہی لوگ رمضان کو پانے کی امید لیے قبروں میں جا چکے ہیں ...*

✍️ حافظ ابن رجب رحمه الله فرماتے ہیں :

"کتنے ہی ایسے لوگ تھے جو یہ امید لگائے بیٹھے تھے کہ وہ اس مہینے کے روزے رکھیں گے لیکن انکی امید نے انکو دهوکہ دے دیا، اب وہ قبر کے اندهیروں میں پڑے ہیں۔

کتنے ہی دن کا آغاز کرنے والے دن کو ختم نہیں کر پاتے اور کتنے ہی کل کی آس لگانے والے کل کو نہیں پہنچ پاتے!

یقینا اگر تمہیں موت اور اس کی نقل و حرکت کا علم ہو جائے تو تم لمبی امیدوں اور ان کے دھوکے سے بغض رکھنے لگو۔"

📓 - *|[ لطائف المعارف : ١٤٩/١ ]|*

Читать полностью…

الاسلام

🔍 *| روزے دار کی دعا قبول کی جاتی ہے |*

🔹 اللہ تعالی نے قرآن مجید میں روزے کی آیات ذکر کرنے کے بعد فرمایا :

*"وَإِذَا سَأَلَكَ عِبَادِي عَنِّي فَإِنِّي قَرِيبٌ ۖ أُجِيبُ دَعْوَةَ الدَّاعِ إِذَا دَعَانِ ۖ فَلْيَسْتَجِيبُوا لِي وَلْيُؤْمِنُوا بِي لَعَلَّهُمْ يَرْشُدُونَ" ، {البقرة : ١٨٦ }*

"اور اے پیغمبر! جب میرے بندے آپ سے میرے بارے میں دریافت کریں تو (کہہ دیجیے کہ) میں تو قریب ہوں ؛ پکارنے والے کی پکار سنتا ہوں جب بھی وہ مجھے پکاریں، تو ان کو چاہیے کہ میرے احکام کو مانیں اور مجھ پر ایمان لائیں تاکہ ہدایت حاصل کریں."

✍ *علامہ ابنِ عاشور رحمہ اللہ فرماتے ہیں :*

"اس آیت میں اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ روزے دار کی دعا قبول کی جائے گی، اور ماہِ رمضان کی سبھی دعائیں قبول ہونے کی امید ہے، اور رمضان میں ہر دن کے اختتام پر (افطاری کے وقت) دعا کرنا مشروع ہے."

🖊 *|[ التحرير والتنوير : ١٧۹/۲ ]|*

🔹 سيدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں :

*"لكل مؤمن دعوة مستجابة عند إفطاره، إما أن يعجل في دنياه، أو يدخر في آخرته!"*

"ہر مومن کی دعا افطار کے وقت ضرور قبول ہوتی ہے ؛ یا تو دنیا میں قبول ہو جاتی ہے یا پھر آخرت کیلیے ذخیرہ کر دی جاتی ہے!"

اور سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما اپنے لیے یہ دعا کیا کرتے تھے : *"يا واسع المغفرة اغفر لي!"* اے بے پناہ مغفرت والے! مجھے بخش دے.

🖊 *|[ شعب الإيمان : ٣٦٢٠ ، سنده حسن ]|*

⬅ *ملاحظہ :*
افطاری کے وقت دعا کی قبولیت کے اسباب بڑھ جاتے ہیں مگر روزے دار کی دعا سارا دن ہی قبول کی جاتی ہے. اس کی دلیل نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان ہے :

*"ثلاث دعوات لا ترد: دعوة الوالد، ودعوة الصائم، ودعوة المسافر!"*

"تین دعائیں رد نہیں کی جاتیں: باپ کی دعا، روزے دار کی دعا اور مسافر کی دعا."

🖊 *|[ السنن الكبير للبيهقي : ٦٦١٩ ، صحيح ]|*

✍ *امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :*

"روزے دار کو چاہیے کہ سارا دن دنیا و آخرت کی بھلائیاں مانگتا رہے ... کیونکہ اس حدیث سے پتہ چلتا ہے کہ روزے دار کیلیے سارا دن ہی دعا کرنا مستحب ہے."

🖊 *|[ المجموع شرح المهذب : ٤٢٢/٦ ]|*

Читать полностью…
Подписаться на канал